Syed Mohammad Zafar, Ashk Sanbhali

سید محمد ظفر اشک سنبھلی

  • 1916

سید محمد ظفر اشک سنبھلی کے تمام مواد

10 غزل (Ghazal)

    ترک شوق شراب کیا کرتے

    ترک شوق شراب کیا کرتے زندگی کو خراب کیا کرتے جبر ذوق نظر پہ کرتے رہے حسن کو بے حجاب کیا کرتے جب تھی بدلی ہوئی نظر ان کی پھر سوال و جواب کیا کرتے ہے بہ ہر شکل ایک ہی جلوہ ہم کوئی انتخاب کیا کرتے گر بساتے نہ جا کے ویرانہ اور خانہ خراب کیا کرتے بات کا رخ بدل دیا آخر ہم انہیں لا ...

    مزید پڑھیے

    ابتدا کتنی محبت کی حسیں ہوتی ہے

    ابتدا کتنی محبت کی حسیں ہوتی ہے زندگی خواب پہ مائل بہ یقیں ہوتی ہے آتش رشک سے جلتا ہے دل درد نواز کوئی افتاد اگر اور کہیں ہوتی ہے اصل ایماں ہے محبت جسے قسمت سے ملے کون کہتا ہے کہ یہ دشمن دیں ہوتی ہے کروٹیں درد بدلتا ہے خدا خیر کرے ایک کسک اور نئی دل کے قریں ہوتی ہے اشکؔ آنکھوں ...

    مزید پڑھیے

    بہ ہر صورت محبت کا یہی انجام دیکھا ہے

    بہ ہر صورت محبت کا یہی انجام دیکھا ہے کہ جاں دے کر بھی انساں کو یہاں ناکام دیکھا ہے جہاں پہنچی ہیں پردے چاک کر کے عشق کی نظریں کہاں تو نے وہ منظر اے نگاہ عام دیکھا ہے نگاہ یار کو برہم کیا ہے میں نے خود اکثر کبھی جو درد کو دل کے ذرا آرام دیکھا ہے لبوں تک میرے بڑھ کے خود ہی آ پہنچا ...

    مزید پڑھیے

    چین کب آتا ہے گھر میں ترے دیوانے کو

    چین کب آتا ہے گھر میں ترے دیوانے کو پھر لئے جاتی ہے وحشت مجھے ویرانے کو تم مٹاتے ہو جو مجھ کو تو سمجھ لو یہ بھی شمع روتی ہے بہت مار کے پروانے کو ہے اگر عیش کسی کو تو بلا سے اپنی ہم تو پیدا ہوئے ہیں رنج و الم کھانے کو خود بھی سولی پہ چڑھا یار کو رسوا بھی کیا کیا کہے اب کوئی منصور سے ...

    مزید پڑھیے

    ملال ہوتے ہوئے دل پہ کچھ ملال نہیں

    ملال ہوتے ہوئے دل پہ کچھ ملال نہیں خیال دوست سے اچھا کوئی خیال نہیں جسے زوال نہ ہو وہ کوئی کمال نہیں کمال غم کو ہمارے مگر زوال نہیں جفائیں کر کے جو وہ سست سست بیٹھے ہیں انہیں ملال یہ ہے مجھ کو کچھ ملال نہیں یہ کیا نہیں نگۂ فتنہ ساز تیری کمی ہمارے جذبۂ غم میں اب اشتعال ...

    مزید پڑھیے

تمام