میں نے راحت کا ٹھکانہ اب تلک پایا نہیں
میں نے راحت کا ٹھکانہ اب تلک پایا نہیں دھوپ کی بارش ہے لیکن دور تک سایہ نہیں پی لیا جام شہادت سارے اہل بیت نے پر یزیدی لشکروں کو رحم تک آیا نہیں فقر بھی دیکھیں ذرا خاتون جنت کا جناب اپنے کاموں کے لیے رکھا کوئی دایہ نہیں وہ بھٹکتے ہیں جہالت کے اندھیروں میں یہاں پاس جن کے علم کا ...