منصب عشق سے کچھ عہدہ برا میں ہی ہوا
منصب عشق سے کچھ عہدہ برا میں ہی ہوا تیرے کوچے میں سرافراز وفا میں ہی ہوا کچھ چلی تو تیرے عاشق سے ہی تلوار چلی جب ہوئی جنگ بپا مرد وغا میں ہی ہوا گر کھلی تجھ پہ ہی خوشبوئے نہفتہ کوئی تیرا محرم بھی تو اے باد صبا میں ہی ہوا وہ جو بے اذن اڑا لاتا تھا خوشبو تیری پہلے پہلے تو وہ گستاخ ...