Syed Kashif Raza

سید کاشف رضا

نئی نسل کے ممتاز پاکستانی شاعر

Prominent new generation Pakistani poet.

سید کاشف رضا کی غزل

    منصب عشق سے کچھ عہدہ برا میں ہی ہوا

    منصب عشق سے کچھ عہدہ برا میں ہی ہوا تیرے کوچے میں سرافراز وفا میں ہی ہوا کچھ چلی تو تیرے عاشق سے ہی تلوار چلی جب ہوئی جنگ بپا مرد وغا میں ہی ہوا گر کھلی تجھ پہ ہی خوشبوئے نہفتہ کوئی تیرا محرم بھی تو اے باد صبا میں ہی ہوا وہ جو بے اذن اڑا لاتا تھا خوشبو تیری پہلے پہلے تو وہ گستاخ ...

    مزید پڑھیے

    جو ہو سکا نہیں درپیش اسے بناتا ہوا

    جو ہو سکا نہیں درپیش اسے بناتا ہوا میں خود بھی بیت گیا راستے بناتا ہوا سنور رہا تھا کوئی آئنہ نشیں جب میں فگار دست ہوا آئنے بناتا ہوا بنا رہا ہوں تجھے میں کہ ہو مری تکمیل سنورتا جاتا ہوں میں خود تجھے بناتا ہوا وہ ایک شکل جو ہے اس کا مرکزی کردار اجڑ گیا ہے یہ منظر اسے بناتا ہوا

    مزید پڑھیے

    ہر ایک چیز میسر سوائے بوسہ ہے

    ہر ایک چیز میسر سوائے بوسہ ہے اور اپنے غم کا سبب التوائے بوسہ ہے بھلے تو لگتے ہیں انکار بوسہ پر بھی یہ ہونٹ کبھی تو یہ کہو ''یہ لب برائے بوسہ'' ہے مرے قریب سے ہونٹوں کو مت گزار اتنا کہ چل رہی مرے سر میں ہوائے بوسہ ہے چھپایا کر نہیں ہونٹوں کو مسکراتے ہوئے یہ جائے شرم نہیں ہے یہ ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 3 سے 3