جلوے بے ہوش نہ کر دیں ترے دیوانوں کو
جلوے بے ہوش نہ کر دیں ترے دیوانوں کو شمع کی لو نہ کہیں پھونک نہ دے پروانوں کو کر نہ تلقین ادب بزم میں مستانوں کو ہوش رہتا ہے کسے دیکھ کے پیمانوں کو صبح کی پہلی کرن شب کا ہٹاتی ہے نقاب زندگی از سر نو ملتی ہے ارمانوں کو زیست بے رنگ تھی سادہ تھی کہانی دل کی رنگ بخشا تری الفت نے ہی ...