Syed Farzand Ahmad Safeer

سید فرزند احمد صفیر

سید فرزند احمد صفیر کی غزل

    شگفتہ ہو کے بیٹھے تھے وہ اپنے بے قراروں میں

    شگفتہ ہو کے بیٹھے تھے وہ اپنے بے قراروں میں تڑپ بجلی کی پیدا ہو گئی پھولوں کے ہاروں میں کیا اندھیر اپنے رنج نے ان کی کدورت نے بجھی شمع محبت ہائے دو دل کے غباروں میں شب فرقت کو زاہد سے سوا مر مر کے کاٹا ہے کرے مشہور ہم کو بھی خدا شب‌ زندہ داروں میں یہ کس نے کشتۂ تیغ تبسم کر دیا ...

    مزید پڑھیے