Syed Ayaz Mahmood

سید ایاز محمود

سید ایاز محمود کی نظم

    تو کیا

    نکلتے دن کے دامن میں گماں ہیں کہ اب اس دور میں بے کیفیاں ہیں ہمیں رکھا ہے وقت بے ہنر میں سکوں لوٹا گیا اس مستقر میں اترتی جا رہی ہے رات گھر میں تری یادوں میں ٹھہرے دن کہاں ہیں سمندر کی سیاہی سے پرے اک جھلملاہٹ تھی گئی یادوں کی آہٹ تھی کسی احساس کا عنواں نہیں تھا تلملاہٹ تھی تمنا ...

    مزید پڑھیے