مری دنیا کا آسرا ہو کر
مری دنیا کا آسرا ہو کر مجھ کو بھولے ہو کیوں خفا ہو کر بدر چشتی تمہاری الفت میں موت آئی مگر بقا ہو کر زندگی زندگی بنی آخر آپ کے عشق میں فنا ہو کر زندگی اس کی کائنات اس کی جو رہا بدر چشت کا ہو کر لذت درد غم کو کیا کہئے درد آیا مگر دوا ہو کر اب میں خود کو تلاش کرتا ہوں عشق آیا تھا ...