Surayya Rahman

ثریا رحمٰن

  • - 2003

ثریا رحمٰن کی غزل

    وصال و ہجر کی ہمیں لطافتیں کہاں ملیں

    وصال و ہجر کی ہمیں لطافتیں کہاں ملیں سکون قلب دے سکیں وہ راحتیں کہاں ملیں کہاں کے ماہ و نجم اب یہ دہشتوں کا دور ہے خیال حسن یاد کی نزاکتیں کہاں ملیں یہ ان کا شہر آرزو بھی کتنا زرنگاہ ہے میں ڈھونڈھتی ہی رہ گئی صداقتیں کہاں ملیں طبیب بھی حبیب بھی شفیق بھی بہت ملے ملے تو دوست ہر ...

    مزید پڑھیے

    خدارا رہزنوں دل کے مرے ارمان مت چھنیو

    خدارا رہزنوں دل کے مرے ارمان مت چھنیو بنا دو گے اسے تم خانۂ ویران مت چھنیو اجاڑو مت مرا گلشن مجھے ناشاد رہنے دو مرے آنسو مری راحت کے یہ سامان مت چھنیو تبسم چھین لو ہونٹوں کا خوشیاں زیست کی لیکن مرے افسانہ ہائے شوق کے عنوان مت چھنیو خموشی داستان غم مری کہہ جائے گی اک دن مرے کچھ ...

    مزید پڑھیے