Suraj Tanveer

سورج تنویر

سورج تنویر کی غزل

    اپنی انا کے گنبد بے در میں بند ہے

    اپنی انا کے گنبد بے در میں بند ہے لیکن بزعم خود وہ فلک تک بلند ہے ہر منزل ان کے واسطے بس اک زقند ہے وہ لوگ اپنا عزم ہی جن کا سمند ہے آتا ہے بار بار فریب خلوص میں کیا سادہ لوح اپنا دل درد مند ہے جو التہاب آتش غم سے ہے نالہ کش وہ دل نہیں چٹختا ہوا اک سپند ہے شاید مآل خندۂ گل ہے نگاہ ...

    مزید پڑھیے