Sultanul hasan Farooqi

سلطان فاروقی

سلطان فاروقی کی غزل

    میں خزاں کو بہار کرتا ہوں

    میں خزاں کو بہار کرتا ہوں جبر کو اختیار کرتا ہوں موت کی طرح کاش برحق ہو جس کا میں انتظار کرتا ہوں عہد و پیمان پر نہیں لیکن آپ پر اعتبار کرتا ہوں جو کرے یاد دشمنی میں بھی ایسے دشمن کو پیار کرتا ہوں اپنے ذرات کو خیالوں کے گوہر آب دار کرتا ہوں دل نشیں مختصر سلیس آساں شاعری با ...

    مزید پڑھیے

    اپنی زمیں سے دور زمان و مکاں سے دور

    اپنی زمیں سے دور زمان و مکاں سے دور ہم نے سجا لیا ہے قفس آشیاں سے دور مانا کہ ہم وطن سے عزیزوں سے دور ہیں تہذیب سے جدا ہیں نہ اردو زباں سے دور محصور تنگنائے مسالک میں ہم نہیں دیر و حرم سے دور ہیں کوئے بتاں سے دور محسوس کر رہے ہیں ولایت میں آج کل ہندوستاں میں رہتے ہیں ہندوستاں سے ...

    مزید پڑھیے