Sultan Sukoon

سلطان سکون

سلطان سکون کے تمام مواد

4 غزل (Ghazal)

    جب وہ تنہا کبھی ہوا ہوگا

    جب وہ تنہا کبھی ہوا ہوگا یاد شاید مجھے کیا ہوگا سوچتا ہوں مری طرح وہ بھی میرے بارے میں سوچتا ہوگا آہ بھر کے ہوں مطمئن ایسے جیسے اس نے بھی سن لیا ہوگا ایسے مڑ مڑ کے دیکھتا ہوں ادھر جیسے اب تک نہ دیکھتا ہوگا پھر سنا ہے وہ یاد کرتا ہے آپ نے بھی تو کچھ سنا ہوگا ہم بھی کیا کیا نہیں ...

    مزید پڑھیے

    سو اس کو چھوڑ دیا اس نے جب وفا نہیں کی

    سو اس کو چھوڑ دیا اس نے جب وفا نہیں کی پلٹ کے ہم نے کوئی اس سے التجا نہیں کی جگر فگار رہے قیس سے سوا لیکن گئے نہ دشت کو اور چاک بھی قبا نہیں کی خدا کو حاضر و ناظر سمجھ کے یہ کہہ دے کہ ہم نے تجھ سے محبت میں انتہا نہیں کی مگر تو پھر بھی گلہ مند ہے تو ہوتا رہے کہ ہم نے تجھ سے وفا کی ...

    مزید پڑھیے

    ٹھنڈی ہے یا گرم ہوا ہے

    ٹھنڈی ہے یا گرم ہوا ہے اس کو کیا اس کی پروا ہے کتنی گہری خاموشی ہے کتنا گہرا سناٹا ہے ہے درپیش مسافت کیسی ایک زمانہ ہانپ رہا ہے جنگل تو طے کر آئے ہیں آگے اک صحرا پڑتا ہے اگلے پل کیا جانے کیا ہو اب تو یہی دھڑکا رہتا ہے کوئی نہیں ہے ساتھ تمہارے اپنے ہی قدموں کی صدا ہے کون ہے وہ ...

    مزید پڑھیے

    ہوا نہیں ہے ابھی منحرف زبان سے وہ

    ہوا نہیں ہے ابھی منحرف زبان سے وہ ستارے توڑ کے لائے گا آسمان سے وہ نہ ہم کو پار اتارا نہ آپ ہی اترا لپٹ کے بیٹھا ہے پتوار و بادبان سے وہ ہماری خیر ہے عادی ہیں دھوپ سہنے کے ہم ہوا ہے آپ بھی محروم سائبان سے وہ تمام بزم پہ چھایا ہوا ہے سناٹا اٹھا ہے شخص کوئی اپنے درمیان سے وہ ابھی ...

    مزید پڑھیے