Sultan Sabr wani

سلطان صبروانی

سلطان صبروانی کی غزل

    اپنے ہی ٹوٹے ہوئے خوابوں کو دل چنتا بھی ہے

    اپنے ہی ٹوٹے ہوئے خوابوں کو دل چنتا بھی ہے ربط یہ قائم رہے دھندلا بھی ہے گہرا بھی ہے ایک رنگ و نور کی دنیا ہے میرے سامنے سوچتا ہوں اس خرابے میں کوئی اپنا بھی ہے پھر وہی وحشت ہے یارو پھر وہی ویرانیاں مستقل اس گھر میں آ کے کیا کوئی ٹھہرا بھی ہے مجھ میں ہیں معکوس بدلے موسموں کی ...

    مزید پڑھیے