دشت میں گھاس کا منظر بھی مجھے چاہیے ہے
دشت میں گھاس کا منظر بھی مجھے چاہیے ہے سر چھپانے کے لئے گھر بھی مجھے چاہیے ہے تھوڑی تدبیر کی سوغات ہے مطلوب مجھے اور تھوڑا سا مقدر بھی مجھے چاہیے ہے تیرنے کے لئے دریا بھی ہے کافی لیکن شوق کہتا ہے سمندر بھی مجھے چاہیے ہے صرف دیواروں سے ہوتی نہیں گھر کی تکمیل چھت بھی درکار ہے ...