سوز نجیب آبادی کے تمام مواد

5 غزل (Ghazal)

    اب خزاں آئے یا بہار آئے

    اب خزاں آئے یا بہار آئے کوئی موسم تو سازگار آئے ہم نے ہاری تھی عشق کی بازی لوگ تو حوصلے بھی ہار آئے رکھ کے اس در پہ سر اٹھاتے کیا آج یہ بوجھ بھی اتار آئے اب وہ لمحے ہیں راستوں کے چراغ تیری دھن میں جو ہم گزار آئے ہے یہ شعلہ تو کوئی بات نہیں دل اگر ہے تو پھر قرار آئے سوزؔ پل پل ...

    مزید پڑھیے

    رہبر جادۂ منزل پہ ہنسی آتی ہے

    رہبر جادۂ منزل پہ ہنسی آتی ہے لڑکھڑاتے ہوئے اس دل پہ ہنسی آتی ہے حسرت قربت منزل پہ ہنسی آتی ہے اب تو دیوانگئ دل پہ ہنسی آتی ہے یاد کر کے تری صورت تری باتیں اکثر یوں تڑپتا ہے کہ اس دل پہ ہنسی آتی ہے عمر گم کر کے فراہم کیا سامان‌‌ حیات اب مجھے زیست کے حاصل پہ ہنسی آتی ہے قلزم غم ...

    مزید پڑھیے

    انساں ہوس کے روگ کا مارا ہے ان دنوں

    انساں ہوس کے روگ کا مارا ہے ان دنوں بے لوث ربط کس کو گوارا ہے ان دنوں دل اب مرا دماغ کے تابع ہے اس لئے جینا ترے بغیر گوارا ہے ان دنوں محرومیوں کو مان کے تقدیر کا لکھا دل سے غموں کا بوجھ اتارا ہے ان دنوں موزوں ہے وقت آمد طوفان کے لئے کشتی سے میری دور کنارا ہے ان دنوں کوچے میں ...

    مزید پڑھیے

    کبھی جدا دو بدن ہوئے تو دلوں پہ یہ دو عذاب اترے

    کبھی جدا دو بدن ہوئے تو دلوں پہ یہ دو عذاب اترے بچھڑنے والے کی یاد آئی ملن کے آنکھوں میں خواب اترے بڑھی ہے فکر معاش جب سے مرے خیالوں کی وادیوں میں نہ اس کے چہرے کا چاند ابھرا نہ عارضوں کے گلاب اترے الجھ گیا زندگی کے کانٹے میں اتفاقاً ہمارا دامن زمیں کے گولے پہ سیر کرنے کو ہم جو ...

    مزید پڑھیے

    بہتے پانی کی طرح موج صدا کی صورت

    بہتے پانی کی طرح موج صدا کی صورت سوئے منزل ہیں رواں لوگ ہوا کی صورت جادۂ زیست پہ انسان کے آگے پیچھے حادثے گھومتے رہتے ہیں قضا کی صورت درد کو دل کے مٹانے کے لئے میں اب تو روز لیتا ہوں ترا نام دوا کی صورت یاد رکھ دہر کی دیوار کے ہٹنے پر ہی دیکھ سکتی ہے کوئی آنکھ خدا کی صورت حشر کے ...

    مزید پڑھیے