صدیق عمر کے تمام مواد

1 غزل (Ghazal)

    رہبر ملا نہ ہم کو کوئی رہنما ملا

    رہبر ملا نہ ہم کو کوئی رہنما ملا رہزن صفت ہی جو بھی ملا ہم نوا ملا ہر شخص بے حسی ہی کا اک آئنہ ملا ہر روز اس نگر میں نیا سانحہ ملا تم بے وفا ہوئے تو زمانہ ملا تمہیں ہم با وفا ہوئے تو نیا عارضہ ملا فیشن میں غرق ہیں وہ ترقی کے نام پر نام و نمود کو بھی نیا زاویہ ملا دو دوستوں میں ...

    مزید پڑھیے