رکا تو راز کھلا کب سے اپنے گھر میں تھا
رکا تو راز کھلا کب سے اپنے گھر میں تھا کہ میرا گھر تو مری حالت سفر میں تھا بہت عجیب سا دکھ تھا جو تو نے مجھ کو دیا کہ اک تبسم مخفی بھی چشم تر میں تھا عراق و شام کے پردے میں بے نقاب ہوا تمام دہر کا دکھ ایک ننگے سر میں تھا قدم عروس وفا کے کہاں کہاں پہنچے حنا کا رنگ ستاروں کی رہ گزر ...