شجاع کے تمام مواد

2 غزل (Ghazal)

    گل بھیک میں لیتے ہیں جس پھول سے رعنائی

    گل بھیک میں لیتے ہیں جس پھول سے رعنائی ہم کو بھی میسر ہے اس نام سے تنہائی دونوں کے مقدر کی گردش ہی نرالی ہے یہ قلب تھکا ہارا وہ لالۂ صحرائی کیوں خلق کا شوق آیا کوئی کبر سے جا پوچھے کیا چیز تھی تنہائی؟ کیا خوب تھی یکتائی؟ یک طرفہ محبت کا ہر رنگ نرالا ہے بیگانہ کرے جگ سے یہ رحمت ...

    مزید پڑھیے

    اشک جو آنکھ میں ابلتے ہیں

    اشک جو آنکھ میں ابلتے ہیں دیپ دل کے انہی سے جلتے ہیں موسموں کا گلہ نہیں کرتے گر کے جو آدمی سنبھلتے ہیں غم جان بہار کے صدقے غم جہاں کے اسی سے ٹلتے ہیں ان کو آخر جنوں سے کیا حاصل پیرہن روز جو بدلتے ہیں ہم نے گرمیٔ شمع کیا کرنی گرمیٔ شوق میں پگھلتے ہیں واعظ نا سمجھ پئیں شربت ہم ...

    مزید پڑھیے