Shiv Ratan Lal Barq Punchhwi

شو رتن لال برق پونچھوی

شو رتن لال برق پونچھوی کی غزل

    نہ رہبر نے نہ اس کی رہبری نے

    نہ رہبر نے نہ اس کی رہبری نے مجھے منزل عطا کی گمرہی نے بنا ڈالا زمانے بھر کو دشمن فقط اک اجنبی کی دوستی نے وہ کیوں محتاج ہو شمس و قمر کا جلا بخشی ہو جس کو تیرگی نے بدن کانٹوں سے کر ڈالا ہے چھلنی ہمارا گل رخوں کی دوستی نے بدل ڈالا مذاق گل پرستی چمن میں ادھ کھلی سی اک کلی ...

    مزید پڑھیے

    شام غم کی سحر نہ ہو جائے

    شام غم کی سحر نہ ہو جائے ہر خوشی مختصر نہ ہو جائے آہ دل پر اثر نہ ہو جائے ان کی بھی آنکھ تر نہ ہو جائے راز الفت سنبھال کر رکھئے ہر کوئی با خبر نہ ہو جائے ہجر میں دل کا دل شکن عالم جو ادھر ہے ادھر نہ ہو جائے ذکر تکمیل آرزو چھیڑو رات یوں ہی بسر نہ ہو جائے مجھ پہ اتنا کرم نہ ...

    مزید پڑھیے

    ہوا جب جلوہ آرا آپ کا ذوق خود آرائی

    ہوا جب جلوہ آرا آپ کا ذوق خود آرائی تماشا رہ گیا بن کر جہاں کا ہر تماشائی بہاریں ہی ہوا کرتی ہیں تمہید خزاں اکثر وہاں برسوں رہا ماتم جہاں پل بھر خوشی آئی بہر صورت قیامت ہے وہ آئیں یا چلے جائیں جو آئے تو سکوں چھینا گئے تو جان تڑپائی کلی چٹکی نہ گل مہکے نہ غنچوں پر نکھار آیا عجب ...

    مزید پڑھیے

    اک دامن میں پھول بھرے ہیں اک دامن میں آگ ہی آگ

    اک دامن میں پھول بھرے ہیں اک دامن میں آگ ہی آگ یہ ہے اپنی اپنی قسمت یہ ہیں اپنے اپنے بھاگ راہ کٹھن ہے دور ہے منزل وقت بچا ہے تھوڑا سا اب تو سورج آ گیا سر پر سونے والے اب تو جاگ پیری میں تو یہ سب باتیں زاہد اچھی لگتی ہیں ذکر عبادت بھری جوانی میں جیسے بے وقت کا راگ اوروں پر الزام ...

    مزید پڑھیے

    جب ترا آسرا نہیں ملتا

    جب ترا آسرا نہیں ملتا کوئی بھی راستا نہیں ملتا اپنا اپنا نصیب ہے پیارے ورنہ دنیا میں کیا نہیں ملتا تو نے ڈھونڈا نہیں تہ دل سے ورنہ کس جا خدا نہیں ملتا لوگ ملتے ہیں پھر بچھڑتے ہیں کوئی درد آشنا نہیں ملتا ساری دنیا کی ہے خبر مجھ کو صرف اپنا پتا نہیں ملتا حسرتیں داغ و درد و رنج ...

    مزید پڑھیے

    خون دل ہوتا رہا خون جگر ہوتا رہا

    خون دل ہوتا رہا خون جگر ہوتا رہا یہ تماشا عشق میں شام و سحر ہوتا رہا اس جہان آب و گل میں یوں بسر ہوتی رہی مسکراتے بھی رہے دامن بھی تر ہوتا رہا آرزؤں کو تڑپ کر نیند سی آتی گئی قصۂ بیمار غم یوں مختصر ہوتا رہا ان کی باتوں پر یقیں ہم عمر بھر کرتے رہے انتظار شام وعدہ عمر بھر ہوتا ...

    مزید پڑھیے

    یاد ہے اب تک مجھے عہد جوانی یاد ہے

    یاد ہے اب تک مجھے عہد جوانی یاد ہے دل کے بسنے اور اجڑنے کی کہانی یاد ہے یاد ہے اب تک کسی کی مہربانی یاد ہے عارضوں پر اپنے اشکوں کی روانی یاد ہے بستر حرماں پہ وہ پہلو بدلنا بار بار غم کی راتوں میں وہ قہر آسمانی یاد ہے روٹھنے اور روٹھ کر مننے کے ہر انداز کی مہربانی یاد ہے ...

    مزید پڑھیے

    دلوں کو توڑنے والو خدا کا خوف کرو

    دلوں کو توڑنے والو خدا کا خوف کرو گرے ہوؤں کو اٹھا لو خدا کا خوف کرو چمک کر اور بڑھاؤ نہ میری سیہ بختی بڑے گھروں کے اجالو خدا کا خوف کرو نہ جاؤ کار محبت میں چھوڑ کر تنہا ذرا سا ہاتھ بٹا لو خدا کا خوف کرو ہمیں بھی راہ دکھا دو بڑا اندھیرا ہے جہاں میں روشنی والو خدا کا خوف ...

    مزید پڑھیے

    رہی دل کی دل میں زباں تک نہ پہنچی

    رہی دل کی دل میں زباں تک نہ پہنچی محبت کی دنیا بیاں تک نہ پہنچی بسیرا رہا اس کا صحن چمن میں مگر یہ بہار آشیاں تک نہ پہنچی انہیں خواب میں بھی نہ دھیان آیا مرا یہ روح حقیقت گماں تک نہ پہنچی شب غم مرا دل تھا سولی پہ لیکن تمنا سر شک رواں تک نہ پہنچی بہاروں کا تو ذکر ہی کیا کروں ...

    مزید پڑھیے