Shauq Jalandhari

شوق جالندھری

شوق جالندھری کی غزل

    نہیں زمانے میں حاصل کہیں ٹھکانہ مجھے

    نہیں زمانے میں حاصل کہیں ٹھکانہ مجھے کہاں کہاں لئے پھرتا ہے آب و دانہ مجھے وہ دیکھتے ہیں بہ انداز مجرمانہ مجھے کہ جن سے پیار ہے اے دوست والہانہ مجھے جھلستی دھوپ میں اے کاش ایسا وقت آئے نصیب ہو تری پلکوں کا آشیانہ مجھے کبھی رہا نہ غریبوں سے واسطہ جس کو وہ دے گا کیا مری محنت کا ...

    مزید پڑھیے