ہم کہ افکار کو تجسیم کیا کرتے ہیں
ہم کہ افکار کو تجسیم کیا کرتے ہیں حرف و الفاظ کی تحریم کیا کرتے ہیں بند کر لیتے ہیں آوارہ ہوا مٹھی میں پھر فضا میں اسے تقسیم کیا کرتے ہیں وقت جب ہاتھ نہیں آتا تو روز و شب میں انتقاماً اسے تقویم کیا کرتے ہیں کب ستارا کوئی ماتھے کی شکن میں اترا سب فسوں صاحب تنجیم کیا کرتے ہیں ہم ...