جاتے کہاں جنون کے طوفاں میں آ گئے
جاتے کہاں جنون کے طوفاں میں آ گئے آخر کو چارہ گر مرے زنداں میں آ گئے وہ شور و غل وہ شہر کا طوفان زندگی اچھے رہے وہی جو بیاباں میں آ گئے وہ ان کی سیر باغ وہ ذوق بہار ناز پھول آپ ٹوٹ ٹوٹ کے داماں میں آ گئے اس گل کی آرزو میں خلش اس قدر ہے کیوں کانٹے کہاں سے حسرت و ارماں میں آ گئے جو ...