Shakir Inayati

شاکر عنایتی

شاکر عنایتی کے تمام مواد

2 غزل (Ghazal)

    جاتے کہاں جنون کے طوفاں میں آ گئے

    جاتے کہاں جنون کے طوفاں میں آ گئے آخر کو چارہ گر مرے زنداں میں آ گئے وہ شور و غل وہ شہر کا طوفان زندگی اچھے رہے وہی جو بیاباں میں آ گئے وہ ان کی سیر باغ وہ ذوق بہار ناز پھول آپ ٹوٹ ٹوٹ کے داماں میں آ گئے اس گل کی آرزو میں خلش اس قدر ہے کیوں کانٹے کہاں سے حسرت و ارماں میں آ گئے جو ...

    مزید پڑھیے

    الفت میں بگڑ کر بھی اک وضع نکالی ہے

    الفت میں بگڑ کر بھی اک وضع نکالی ہے دیوانے کی سج دھج ہی دنیا سے نرالی ہے ڈالی ہے دو عالم پر مٹی ابھی ڈالی ہے بس کچھ نہیں اب ہم میں یا ہمت عالی ہے ملتی ہے بڑی راحت اک خاک نشینی میں میں نے تو طبیعت ہی مٹی کی بنا لی ہے اس گھر میں بہت کم ہے اب آمد و رفت اس کی دنیا کی طرف ہم نے دیوار ...

    مزید پڑھیے