شکیل سروش کے تمام مواد

2 غزل (Ghazal)

    پھول سے لوگوں کو مٹی میں ملا کر آئے گی

    پھول سے لوگوں کو مٹی میں ملا کر آئے گی چل رہی ہے جو ہوا سب کچھ فنا کر جائے گی زندگی گزرے گی مجھ کو روند کر پیروں تلے موت لیکن مجھ کو سینے سے لگا کر جائے گی وہ کسی کی یاد میں جلتی ہوئی شمع فراق خود بھی پگھلے گی مری آنکھوں کو بھی پگھلائے گی آنے والے موسموں کی سر پھری پاگل ہوا ایک دن ...

    مزید پڑھیے

    زندگی اور موت کا یوں رابطہ رہ جائے گا

    زندگی اور موت کا یوں رابطہ رہ جائے گا مقتلوں کو جانے والا راستہ رہ جائے گا خشک ہو جائیں گی آنکھیں اور چھٹ جائے گا ابر زخم دل ویسے کا ویسا اور ہرا رہ جائے گا بجھ چکی ہوں گی تمہارے گھر کی ساری مشعلیں اور تو لوگوں میں شمعیں بانٹتا رہ جائے گا مجھ سے لے جائے گا اک اک چیز وہ جاتے ...

    مزید پڑھیے