Shaiq Muzaffarpuri

شائق مظفر پوری

شائق مظفر پوری کے تمام مواد

3 غزل (Ghazal)

    بیدار کی نگاہ میں کل اور آج کیا

    بیدار کی نگاہ میں کل اور آج کیا لمحوں سے بے نیاز کا کوئی علاج کیا قدریں بھٹک رہی ہیں ابھی کھنڈرات میں ہم عہد ارتقا سے وصولیں خراج کیا ہر ذہن بے لگام ہے ہر فکر بے قیاس آزاد نسل و قوم کے رسم و رواج کیا کس کو وہاں پہ کیجیئے تفریق آشنا جس کا جہاں لگاؤ نہ ہو احتجاج کیا زندہ ہو جب ...

    مزید پڑھیے

    چاند سورج نہ سہی ایک دیا ہوں میں بھی

    چاند سورج نہ سہی ایک دیا ہوں میں بھی اپنے تاریک مکانوں میں جلا ہوں میں بھی اپنے اسلاف کی عظمت سے جڑا ہوں میں بھی اپنی تہذیب کی مٹھی میں دبا ہوں میں بھی تم بھی گرتی ہوئی دیوار کو کاندھا دے دو اپنے پیروں پہ اسی طرح کھڑا ہوں میں بھی میری خاموشیٔ لب کا ہے صدا سے رشتہ یہ نہ سمجھے ...

    مزید پڑھیے

    نہ دن ہی چین سے گزرا نہ کوئی رات مری

    نہ دن ہی چین سے گزرا نہ کوئی رات مری وہ سبز باغ دکھاتی رہی حیات مری مرے وجود کو رہنے دے سنگ کی صورت کسی نظر میں تو آئینہ ہوگی ذات مری تجھے بھی دل میں فراغت سے میں سمو نہ سکوں کچھ ایسی تنگ نہیں ہے یہ کائنات مری کروں تو کون سا عنواں عطا کروں اس کو بٹی ہوئی ہے کئی قسطوں میں حیات ...

    مزید پڑھیے