Shaikh Mohammad Roshan Joshish Lakhnavi

شیخ محمد روشن جوشش لکھنوی

شیخ محمد روشن جوشش لکھنوی کی غزل

    یاں مدعی اپنا کسے اے یار نہ دیکھا

    یاں مدعی اپنا کسے اے یار نہ دیکھا ہے کوئی جسے تیرا طلب گار نہ دیکھا سوتوں کو جگایا مرے نالے نے عدم کے پر طالع خوابیدہ کو بیدار نہ دیکھا کل بزم میں سب پر نگہ لطف و کرم تھی اک میری طرف تو نے ستم گار نہ دیکھا جز چشم بتاں مے کدۂ دہر میں ؔجوشش ہم نے تو کسی مست کو ہشیار نہ دیکھا

    مزید پڑھیے