Shaida Rumani

شیدا رومانی

شیدا رومانی کی غزل

    اے ہواؤ! مجھے دامن میں چھپا لے جاؤ

    اے ہواؤ! مجھے دامن میں چھپا لے جاؤ زرد پتہ ہوں میں آہستہ اٹھا لے جاؤ سر چھپانے مری کٹیا میں چلے آنا تم اگر اس اونچی حویلی سے نکالے جاؤ پھول مرجھاتے ہیں الفاظ نہیں مرجھاتے دور جانا ہے بزرگوں کی دعا لے جاؤ زندگی شاخ گل تر نہ سہی بوجھ سہی گرتی دیوار سہی پھر بھی سنبھالے جاؤ تند ...

    مزید پڑھیے