Shahzad Hasan

شہزاد حسن

شہزاد حسن کی نظم

    کوسا دودھ

    تو یہ دودھ کوسا ہے! یہ دودھ ہے اور کوسا ہے جس سے بدن کی نسیں اونگھ جاتی ہیں جس سے مرے دل کی باقاعدہ دھڑکنوں میں اضافے کی صورت نہیں یہ وہی دودھ ہے جس کو فرہاد کی گرمیٔ شوق نے بیستوں کی سیہ چوٹیوں سے اتارا تو اس کے لہو کی حرارت کا جویا ہوا پھر بھی کوسا رہا یہ وہی دودھ ہے چاندنی بن کے ...

    مزید پڑھیے