Shahnaz Parveen

شہناز پروین

اہم پاکستانی فکشن نویس، برصغیر کے سماجی و سیاسی تناظر میں بہترین کہانیاں لکھیں۔ ’کتنی برساتوں کے بعد‘ کے نام سے ایک ناول بھی تحریر کیا

Important fiction writer from Pakistan; remarkable stories on the socio-political issues of the subcontinent. Also published a novel called 'Kitni Barsaaton ke Baad'

شہناز پروین کے تمام مواد

13 افسانہ (Story)

    صحرا گزیدہ

    لمحوں کو اپنی گرفت میں لے کر ناقابلِ فراموش بنادینا اُس کامحبوب مشغلہ تھا۔ اُسے اچھی طرح معلوم تھا کون سی تصویریں مرکزِ نگاہ بن جاتی ہیں۔ فطرت کے دلفریب مناظر، ہرے بھرے کھیت، خوش رنگ پھول، آزاد پرندوں اور ہنستے کھیلتے تندرست بچوں کی تصویروں کے خریدار متوسط طبقے کے لوگ ہوا ...

    مزید پڑھیے

    پھر ہوا یہ۔۔۔

    پھر ہوا یہ کہ اس نگری کے بہت سے باشندے ایک ایک کرکے غائب ہونے لگے، پہلے پہلے یہ ایک سانحہ سا محسوس ہوا، پھر حادثہ،پھر واقعہ اور پھر معمول،ہر روز جیسے کوئی جادو کی چھڑی گھماتااور شہر کے بہت سے لوگ اچانک غائب ہو جاتے۔ حق نواز کے ذہن میں بچپن کی ایک سحر آگیں یاد محفوظ تھی، اس نے سن ...

    مزید پڑھیے

    کھلا پنجرہ

    بہت دنوں کے بعد ذرا فرصت ملی تو خیال آیا بکھری ہوئی یادوں کوسمیٹ کر ایک البم کی صورت دے ڈالوں۔بے شمار تصویریں تھیں جو الگ الگ لفافوں میں ڈال رکھی تھیں، ہر تصویر کے ساتھ یاد کا ایک لمحہ بندھا تھا، گھنٹوں گزر گئے۔ تصویروں سے کردار نکل کرسامنے آتے، کبھی پلکیں نم ہوجاتیں اورکبھی ...

    مزید پڑھیے

    چپ کہانی

    بعض ساعتیں بھی کتنی عجیب ہوتی ہیں، پل بھر میں بے جان چیزوں کو جاندار اور جاندار کو بے جان بنادیتی ہیں۔ دین محمد میرے پاس سے گیا تھا تو کیسا زندہ آدمی تھا اور واپس آیا تو زندہ لاش بن چکا تھا۔ ساتھ کام کرنے والے دونوں لڑکے اس کے پاس افسردہ بیٹھے تھے۔ دین محمد نے جب مجھ سے چھٹی مانگی ...

    مزید پڑھیے

    کمبخت ظالم عورت

    آج برسوں بعدایک ٹیلیفون کال نے مجھے پھر بے قرار کردیا تھا، صبح ہی صبح میرے چھوٹے بیٹے نے فون اُٹھایا اور بے اختیار مجھ سے لپٹ کر رونے لگا، ’’امّی بھیّا بہت رو رہا تھا،ابّو اچانک فوت ہو گئے۔۔۔‘‘ اس کی آواز رندھ گئی۔ میری سمجھ میں نہیں آرہا تھاکہ روؤں یا ہنسوں، دکھ کا اظہار ...

    مزید پڑھیے

تمام