Shahnawaz Farooqi

شہنواز فاروقی

شہنواز فاروقی کی نظم

    ننھی بوند

    اس دفعہ کے موسم برسات میں ایک ٹھنڈی گھپ اندھیری رات میں ایک ننھی بوند آنکھیں میچتی ہچکچاتی آہ ٹھنڈی کھینچتی چھوڑ کر بادل کی گودی جوں چلی خود سے وہ یہ گفتگو کرنے لگی یہ اندھیری رات اور لمبا سفر دیکھیے ہوتا ہے کیا میرا حشر عین ممکن ہے گروں میں پھول پر یہ بھی امکاں ہے گروں میں دھول ...

    مزید پڑھیے