Shahid Naeem

شاہد نعیم

شاہد نعیم کی غزل

    زندگی میری ہوئی ہے پھر نڈھال

    زندگی میری ہوئی ہے پھر نڈھال یہ امید بے ثباتی کا کمال جب چلی اے زیست مستقبل کی بات بن گیا ہوں آپ خود اپنا سوال شعر کہہ کر پاس رکھ لیتا ہوں میں فن کی دنیا میں نہ ہو پھر قیل و قال پوچھنا کیا شہر سنگ و خشت سے رنگ بدلا ہے زمانے کی مثال میں کہ ہر شعر میں شاہدؔ نہیں صرف پیش لفظ ہے میرا ...

    مزید پڑھیے