Shahid Malik

شاہد ملک

شاہد ملک کی نظم

    کرنوں کا سندیسہ

    پورب والو سورج بھیجو پورب والو سکھ کا سورج بھیجو دیکھو دھرتی بانجھ ہوئی ہے سبز سنہرے روپ کا کنگن دھوپ کا کنگن راکھ ہوا ہے سرد دھوئیں میں شیشے کی دیوار کے پیچھے بے کیفی کی میت پر پہلے بے گھر پتے ناچ رہے ہیں پورب والو دیر نہ کرنا دیر لگی تو رو رو کر آکاش دلہن کی ساری آنکھیں رم جھم رم ...

    مزید پڑھیے

    اگر مجھے زباں ملے

    اگر مجھے زباں ملے تو دل کی داستاں کہوں خود اپنے چارہ گر سے حال سعی رائیگاں کہوں کہوں کہ کیوں فسردگی ہے خیمہ زن بہار میں دھنک کے رنگ کیوں نہیں ہیں عکس شاخسار میں وہ ابر بن کے تیرتی ہیں کیوں فلک کے نیل میں گئے دنوں کی کشتیاں جو ہیں نظر کی جھیل میں الم نصیب دوستوں کو کیا ہوا وہ سبز ...

    مزید پڑھیے

    وہ کیوں آیا

    صبا کے سبز خطے سے سنہرے موسموں کی آرزو لے کر دیار جاں میں کیوں آیا وہ جس کی آنکھ چمکیلے دنوں کا کھوج دیتی ہے جہاں رنگوں کی دھن میں آشنا منظر تحیر کے کھلی خواہش کے پانی میں ابھرتے تیرتے ہیں ڈوب جاتے ہیں وہ مجھ سے پوچھتا ہے سینکڑوں اسرار جینے اور مرنے کے نظر کا روشنی سے رابطہ کیا ...

    مزید پڑھیے