Shahabuddin Saqib

شہاب الدین ثاقب

شہاب الدین ثاقب کی غزل

    ہم قوت جذب دل دکھائیں

    ہم قوت جذب دل دکھائیں اور پھر وہ ہمارے گھر نہ آئیں کیا چیر کے سینۂ دل دکھائیں کچھ حال سنو تو ہم سنائیں اے بخت کہاں تلک برائی اے چرخ کہاں تلک جفائیں ہم سینہ سپر کئے کھڑے ہیں وہ شوق سے خنجر آزمائیں جو کام میں غیر کے ہوئیں صرف افسوس وہ دل ربا ادائیں شاید کہ ہے گرم نالہ ...

    مزید پڑھیے