Shahab Safdar

شہاب صفدر

شہاب صفدر کے تمام مواد

6 غزل (Ghazal)

    تھا بام فلک خاک بسر آنے لگا ہوں

    تھا بام فلک خاک بسر آنے لگا ہوں جس سمت اشارہ تھا ادھر آنے لگا ہوں جب تک تری آنکھوں میں نہیں تھا تو نہیں تھا اب دیکھنے والوں کو نظر آنے لگا ہوں مت کاٹنا رستہ مرا بن کر خط امکاں اے دربدری لوٹ کے گھر آنے لگا ہوں اک وہم سہی پھر بھی مری نفی ہے دشوار اے دوست ہر آہٹ پر اگر آنے لگا ...

    مزید پڑھیے

    تا بام فلک خاک بسر آنے لگا ہوں

    تا بام فلک خاک بسر آنے لگا ہوں جس سمت اشارہ تھا ادھر آنے لگا ہوں جب تک تری آنکھوں میں نہیں تھا تو نہیں تھا اب دیکھنے والوں کو نظر آنے لگا ہوں مت کاٹنا رستہ مرا بن کر خط امکاں اے در بدری لوٹ کے گھر آنے لگا ہوں اک وہم سہی پھر بھی مری نفی ہے دشوار اے دوست ہر آہٹ پر اگر آنے لگا ...

    مزید پڑھیے

    بینائی کو پلکوں سے ہٹانے کی پڑی ہے

    بینائی کو پلکوں سے ہٹانے کی پڑی ہے شہکار پہ جو گرد زمانے کی پڑی ہے آساں ہوا سچ کہنا تو بولے گا مورخ فی الحال اسے جان بچانے کی پڑی ہے چھوٹا سا پرندہ ہے مگر سعی تو دیکھو جنگل سے بڑی آگ بجھانے کی پڑی ہے چھلنی ہوا جاتا ہے ادھر اپنا کلیجا یاروں کو ادھر ٹھیک نشانے کی پڑی ہے حالات ...

    مزید پڑھیے

    مسمار ہوں کہ خود کو اٹھانے لگا تھا میں

    مسمار ہوں کہ خود کو اٹھانے لگا تھا میں مٹی سے آسمان بنانے لگا تھا میں بے اختیار آنکھوں سے آنسو نکل پڑے تصویر سے غبار ہٹانے لگا تھا میں آواز دے کے روک لیا اس نے جس گھڑی مایوس ہو کے لوٹ کے جانے لگا تھا میں بھٹکا ذرا جو دھیان مرے ہاتھ جل گئے بوسیدہ کاغذات جلانے لگا تھا میں افسوس ...

    مزید پڑھیے

    جب بھی کشتی کے مقابل بھنور آتا ہے کوئی

    جب بھی کشتی کے مقابل بھنور آتا ہے کوئی جگمگاتا سر ساحل نظر آتا ہے کوئی بے رخی اس کی دلاتی ہے جہاں کا احساس لیے دنیا کی خبر بے خبر آتا ہے کوئی شدت یاس میں چپکے سے اجالوں کی طرح میرے تاریک خیالوں میں در آتا ہے کوئی تن تنہا تو سفر دل پہ گراں گزرے گا منتظر ہوں کہ مرے ساتھ اگر آتا ہے ...

    مزید پڑھیے

تمام