Shah Waqif

شاہ واقف

شاہ واقف کی غزل

    روز خزاں چمن میں جو دیکھا ہزار کے

    روز خزاں چمن میں جو دیکھا ہزار کے اک مشت پر پڑے تھے تلے شاخسار کے یاران ہم نشین و رفیقان دوست دار سب آشنا ہیں زندگئ مستعار کے جب مند گئی یہ آنکھ تو اے دوست بعد مرگ پھٹکے ہے پاس کون کسی کے مزار کے جو نقش پا رہے سو رہے پھر نہ اٹھ سکے واقفؔ کی طرح ہائے گرے کوئے یار کے

    مزید پڑھیے