شگفتہ یاسمین کے تمام مواد

4 غزل (Ghazal)

    ایک سورج کو سرخ رو کر کے

    ایک سورج کو سرخ رو کر کے لوٹ آئی ہوں اس کو چھو کر کے بے غرض آج تک ملا نہ کوئی تھک گئی میں بھی جستجو کر کے زہر کا جام ہی پلائیں گے لوگ میٹھی سی گفتگو کر کے مجھ پہ انگلی اٹھائیے لیکن آئنہ اپنے رو بہ رو کر کے تیری یادیں مری عبادت ہیں سوچتی ہوں تجھے وضو کر کے تیری جانب چلے ہیں ...

    مزید پڑھیے

    تمہاری یاد تو لپٹی ہے پورے گھر کے منظر سے

    تمہاری یاد تو لپٹی ہے پورے گھر کے منظر سے دریچے سے زمیں سے بام سے دیوار سے در سے مجھے تو کوچۂ محبوب کا پتھر بھی پیارا ہے نگیں سے لعل سے الماس سے نیلم سے گوہر سے مقدر کی شب ظلمت کبھی روشن نہیں ہوتی دئے سے ماہ سے قندیل سے جگنو سے اختر سے تمہاری آنکھ کی گہرائیوں کا کیا تقابل ہو ندی ...

    مزید پڑھیے

    مضطرب ہیں سبھی تقدیر بدلنے کے لیے

    مضطرب ہیں سبھی تقدیر بدلنے کے لیے کوئی آمادہ ہو شعلوں پہ بھی چلنے کے لیے آج کے دور میں جینا کوئی آسان نہیں وقت ملتا ہے کہاں گر کے سنبھلنے کے لیے زندگی ہم کو قضا سے تو ڈراتی کیوں ہے ہم تو ہر وقت ہی تیار ہیں چلنے کے لیے راز کیوں سارے زمانے پہ عیاں کرتے ہو آنسوؤ ضد نہ کرو گھر سے ...

    مزید پڑھیے

    ملزم ٹھہری میں اپنی سچائی سے

    ملزم ٹھہری میں اپنی سچائی سے جھوٹ نے بازی مار لی پائی پائی سے حق تلفی بھی خاموشی سے سہہ جائیں فیصلہ کرنا مشکل ہے دانائی سے اس کو سوچتے رہنا اچھا لگتا ہے کیسا ناطہ جڑ گیا اس ہرجائی سے بدلے میں وہ سانسیں گروی رکھ لے گا بچ کے رہنا آج کے حاتم طائی سے کوئی مجھ میں رہتا ہے مجھ سے چھپ ...

    مزید پڑھیے