Shafqat Sethi

شفقت سیٹھی

شفقت سیٹھی کی غزل

    پلٹ پلٹ کے میں اپنے پہ خود ہی وار کروں

    پلٹ پلٹ کے میں اپنے پہ خود ہی وار کروں وہ میری زد میں کھڑا ہے میں کیا شکار کروں گھروں پہ خون چھڑکتی ہوا میں گزری ہیں عبادتوں کو گنوں یا گنہ شمار کروں دھوئیں کے پھول منڈیروں پہ روز کھلتے ہیں میں کیا رتوں کے تغیر پہ اعتبار کروں پرندے جب بھی بسیروں کو لوٹتے دیکھوں میں گھر میں ...

    مزید پڑھیے