Shafi Zamin

شفیع ضامن

شفیع ضامن کی غزل

    خود اپنی آنچ سے اک شخص جل گیا مجھ میں

    خود اپنی آنچ سے اک شخص جل گیا مجھ میں یہ میں نہیں ہوں تو پھر کون ڈھل گیا مجھ میں یہ کس نے چھید کے رکھ دی مری انا کی سپر یہ کون تیر کی مانند چل گیا مجھ میں پھر اس کی یاد میں دل بے قرار رہنے لگا پھر ایک بار یہ پتھر پگھل گیا مجھ میں یہ آئنے میں مرے عکس کے سوا کیا تھا کہ ایک شخص اچانک ...

    مزید پڑھیے