Shabi Farooqui

شبی فاروقی

شبی فاروقی کی غزل

    اتنا احسان اور کرتا کون

    اتنا احسان اور کرتا کون مجھے سے بڑھ کر مجھے سمجھتا کون دین و دنیا سے ماورا تھا میں میری باتوں پہ کان دھرتا کون میں نہ ہوتا تو یوں لب دریا آبرو تشنگی کی رکھتا کون جو کسی نے لکھا نہیں وہ حرف میں نہ لکھتا تو اور لکھتا کون کھوٹ مجھ میں تو سب نے دیکھ لیا اپنا سونا مگر پرکھتا کون جس ...

    مزید پڑھیے