حلال رزق کا مولیٰ کچھ انتظام بھی دے
حلال رزق کا مولیٰ کچھ انتظام بھی دے مجھے دیا ہے جو علم و ہنر تو کام بھی دے جگا ذرا کوئی جادو نظر کی جنبش سے نظر سے کوئی شرارت بھرا پیام بھی دے پسند دوستی چاہت نیاز عشق طلب جو ہے ترے مرے مابین اس کو نام بھی دے اٹھا کے جبر و ستم کس لئے خموش ہیں ہم زبان دی ہے تو پھر جرأت کلام بھی ...