ان کا غم بھی نہ رہا پاس تو پھر کیا ہوگا
ان کا غم بھی نہ رہا پاس تو پھر کیا ہوگا لٹ گئی دولت احساس تو پھر کیا ہوگا کون تا صبح جلائے گا تمنا کے چراغ شام سے ٹوٹ گئی آس تو پھر کیا ہوگا جن کی دوری میں وہ لذت ہے کہ بیتاب ہے دل آ گئے وہ جو کہیں پاس تو پھر کیا ہوگا تم سے زندہ ہے تمنائے مذاق احساس تم ہوئے دشمن احساس تو پھر کیا ...