سیما شرما میرٹھی کی غزل

    روز اک راستہ بدلتا ہے

    روز اک راستہ بدلتا ہے میرا دل بے خودی میں چلتا ہے آندھیاں ہی اکھاڑتی ہیں اسے آندھیوں میں ہی پیڑ پلتا ہے باغ نے کس سے دشمنی کر لی کون ہر پھول کو مسلتا ہے جانتا ہی نہیں یہاں کوئی کس بہانے سے دل بہلتا ہے پار ہو جائے دشت ہی سیماؔ نیند میں اتنا کون چلتا ہے

    مزید پڑھیے

    رات دن آگ میں پلا سورج

    رات دن آگ میں پلا سورج بن چراغ حرم جلا سورج زندگی دھوپ چھاؤں دونوں ہے ہر کسی کو سکھا گیا سورج آج جی بھر کے دھوپ کھانی ہے مدتوں بعد ہے اگا سورج سانجھ سے اب وصال ہونے کو ہے سہما سہما تھکا تھکا سورج سامنا پیاس سے ہوا جب جب آب کی سمت چل پڑا سورج بھول جا رات کا چبھا کانٹا پھول اب تو ...

    مزید پڑھیے

    بتاؤ موت کیا ہے زندگی کیا

    بتاؤ موت کیا ہے زندگی کیا کسی نے بھید یہ کھولا کبھی کیا یہ آنکھیں سرخ سی کیوں ہو رہی ہیں کسی کی یاد کی بارش ہوئی کیا بجھے ہیں کیوں چراغ دل سبھی کے ہوا نے کی ہے کوئی دل لگی کیا ہنسے کیوں پھول سارے کھلکھلا کر کسی نے کی ہے ان کو گدگدی کیا محبت تو محبت ہی ہے صاحب کہوں اس کو بری کیا ...

    مزید پڑھیے

    حقیقت زیست کی سمجھا نہیں ہے

    حقیقت زیست کی سمجھا نہیں ہے وہ اپنے دشت سے گزرا نہیں ہے اندھیرے رقص کرتے ہیں مسلسل کہ سورج رات کو آتا نہیں ہے کرے گا خود کشی ہی ایک دن وہ سکوں جس ذہن کو ملتا نہیں ہے اٹھائے گھومتی ہے زرد پتے ہوا سے اور کچھ چلتا نہیں ہے نہ ڈوبو شمع میں پروانو تم، یہ دہکتی آگ ہے دریا نہیں ...

    مزید پڑھیے

    مرے خطوں کو جلانے سے کچھ نہیں ہوگا

    مرے خطوں کو جلانے سے کچھ نہیں ہوگا ہوا میں راکھ اڑانے سے کچھ نہیں ہوگا سمجھنے والے تو دل کی زباں سمجھتے ہیں محبتوں کو جتانے سے کچھ نہیں ہوگا ستم ظریفی رہی وقت کی جو دل ٹوٹا کسی پہ دوش لگانے سے کچھ نہیں ہوگا نئی اڑان کی خاطر پروں کو تول ذرا قفس میں شور مچانے سے کچھ نہیں ...

    مزید پڑھیے

    ذرے ذرے ہیں عکس کے ہر سو

    ذرے ذرے ہیں عکس کے ہر سو ریزہ ریزہ ہیں آئینے ہر سو یاد کی برق ہو گئی رقصاں اور آنسو برس پڑے ہر سو جب سے پانی مرا ہے آنکھوں کا شہر کے شہر جل گئے ہر سو خوشبوئیں گم ہوئی کہاں جانے کاغذی پھول ہی ملے ہر سو ڈھلتے سورج نے رات بوئی تھی گل ستاروں کے کھل گئے ہر سو شب کا گھونگھٹ اٹھایا ...

    مزید پڑھیے

    آسماں بھی پکارتا ہے مجھے

    آسماں بھی پکارتا ہے مجھے آشیاں بھی لبھا رہا ہے مجھے عکس آخر کہاں گیا میرا آئنہ کیوں چھپا رہا ہے مجھے مجھ میں سورج اگا کے چاہت کا وہ سویرا سا کر گیا ہے مجھے غم کی بارش سے بن گئی دریا اک سمندر بلا رہا ہے مجھے صبح کی سرد سی فضا تھی میں غم کا سورج تپا رہا ہے مجھے میرے اندر بھنور ...

    مزید پڑھیے

    پوچھ مت کل آئنہ میں کیا ہوا

    پوچھ مت کل آئنہ میں کیا ہوا اپنے زندہ ہونے کا دھوکہ ہوا روز سورج ڈوبتا اگتا ہوا وقت کی اک کیل پر لٹکا ہوا آ گیا لے کر ادھاری روشنی چاند نے سورج کو ہے پہنا ہوا تشنگی اپنی بجھائیں کیسے ہم جو سمندر تھا وہ اب صحرا ہوا شہر سے جب بھی یہ دل اکتا گیا دشت کی جانب مرا جانا ہوا خوبیاں ...

    مزید پڑھیے

    سورج کی تپتی دھوپ نے مارا ہے ان دنوں

    سورج کی تپتی دھوپ نے مارا ہے ان دنوں پیڑوں کی چھاؤں کا ہی سہارا ہے ان دنوں ہم کو بھی دل کے درد نے مارا ہے ان دنوں درد جگر غزل میں اتارا ہے ان دنوں احساس برف برف ہیں دل کی زمین پر یادوں کی دھوپ کا ہی سہارا ہے ان دنوں سوکھے بدن کی خاک پہ غم کی پھوار تھی یہ ہی سبب ہے جسم میں گارا ہے ...

    مزید پڑھیے

    ضرور وقت ہی کچھ چال چل رہا ہوگا

    ضرور وقت ہی کچھ چال چل رہا ہوگا وہی بساط پہ مہرے بدل رہا ہوگا اتر رہا ہے سبھی راستوں سے اک دریا پہاڑ برف کا کوئی پگھل رہا ہوگا اسے کھلونے دئے تھے کسی نے بچپن کے وہ ایک پاؤں پہ اب بھی اچھل رہا ہوگا لباس اپنا بدل آیا تھا بہت پہلے وہ اب تو شکل ہی اپنی بدل رہا ہوگا نہیں ہے اور کسی ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 2