SayyadTabish Alwari

سید تابش الوری

سید تابش الوری کی غزل

    اب کے عجب سفر پہ نکلنا پڑا مجھے

    اب کے عجب سفر پہ نکلنا پڑا مجھے راہیں کسی کے نام تھیں چلنا پڑا مجھے تاریک شب نے سارے ستارے بجھا دیے میں صبح کا چراغ تھا جلنا پڑا مجھے یاران دشت رونق بازار بن گئے سنسان راستوں پہ نکلنا پڑا مجھے ہر اہل انجمن کی ضرورت تھی روشنی میں شمع انجمن تھا پگھلنا پڑا مجھے ظالم بہت ہے شدت ...

    مزید پڑھیے