رات دن لب پہ نہ ہو کیونکہ بیان دہلی
رات دن لب پہ نہ ہو کیونکہ بیان دہلی نہ مکیں اب وہ رہے اور نہ مکان دہلی بعض مقتول ہوئے بعضوں نے پھانسی پائی نام کو بھی نہ رہے پیر و جوان دہلی شکوہ بے فائدہ کرتا ہے کسی کا ہمدم تھا مقدر میں لکھا یوں ہی زیان دہلی نہیں بازار محبت میں خریدارئ دل چھان ڈالی ہے ہر اک میں نے دوکان ...