Sarwar Majaz

سرور مجاز

سرور مجاز کی غزل

    باتوں سے ستم گر مجھے بہلاتا رہا وہ

    باتوں سے ستم گر مجھے بہلاتا رہا وہ ملنے میں تو ہر بار ہی اپنوں سا لگا وہ کیا کیا مری خواہش کے مذاق اس نے اڑائے کیا کیا نہیں دیتا رہا جینے کی سزا وہ جب بھی کبھی اس نے مجھے مقتل میں سجایا مجھ کو تو بس اپنا ہی طرفدار لگا وہ جس نے بھی مرا ساتھ دیا راہ وفا میں اک شخص کی دہشت سے مجھے ...

    مزید پڑھیے