Sarwar Alam Zar

سرور عالم زار

سرور عالم زار کی غزل

    وقت کے ہاتھوں حکایات انا بھول گئے

    وقت کے ہاتھوں حکایات انا بھول گئے ہم وفا بھول گئے آپ جفا بھول گئے کس کو سمجھائیں یہ سمجھانے کی باتیں کب ہیں وصل کب یاد رہا ہجر میں کیا بھول گئے کیا چمن چھوڑا پلٹ کر نہیں دیکھا اس کو رنگ گل بوئے سمن باد صبا بھول گئے بجھ گئی شمع جنوں لٹ گئی بزم یاراں اہل دل سوزش جاں ہوتی ہے کیا ...

    مزید پڑھیے