مال و متاع کوچہ و بازار بک گئے
مال و متاع کوچہ و بازار بک گئے عہد ہوس میں سب در و دیوار بک گئے قصر شہی میں جبہ و دستار بک گئے نیلام گھر میں قافلہ سالار بک گئے جنس وفا کے چاؤ میں آئے تھے صبح دم بولی لگی تو خود بھی خریدار بک گئے شب بھر رہی فضا میں وفاداریوں کی گونج سورج چڑھا تو سارے وفادار بک گئے وہ زور تھا ...