اسی کا جلوۂ زیبا ہے چاندنی کیا ہے
اسی کا جلوۂ زیبا ہے چاندنی کیا ہے یہ چاند کیا ہے یہ سورج کی روشنی کیا ہے اسی کے حسن پہ دیتا ہے جان پروانہ نہیں تو شمع کے شعلوں میں دل کشی کیا ہے کہاں کا وصل کہاں کا فراق کس کا گلہ وجود ایک ہی ٹھہرا تو پھر دوئی کیا ہے کسی پہ راز حقیقت کھلے تو خاک کھلے جب آدمی نہیں واقف کہ آدمی کیا ...