Sareer Kabiri

سریر کابری

  • 1888 - 1963

شاعر،مؤرخ،بلبل بہار کے لقب سے سرفراز،شاہنامہ ہند جیسی منظوم تصنیف کے لیے مشہور

Renowned poet & historian better known as “Bulbul-e-Bihar” who had also penned a book “Shahnama-e-Hind” written in verse form.

سریر کابری کی غزل

    اسی کا جلوۂ زیبا ہے چاندنی کیا ہے

    اسی کا جلوۂ زیبا ہے چاندنی کیا ہے یہ چاند کیا ہے یہ سورج کی روشنی کیا ہے اسی کے حسن پہ دیتا ہے جان پروانہ نہیں تو شمع کے شعلوں میں دل کشی کیا ہے کہاں کا وصل کہاں کا فراق کس کا گلہ وجود ایک ہی ٹھہرا تو پھر دوئی کیا ہے کسی پہ راز حقیقت کھلے تو خاک کھلے جب آدمی نہیں واقف کہ آدمی کیا ...

    مزید پڑھیے

    جسے تو نے سمجھا ہے زندگی اسی انقلاب کا نام ہے

    جسے تو نے سمجھا ہے زندگی اسی انقلاب کا نام ہے کبھی دن ہوا کبھی شب ہوئی کبھی صبح ہے کبھی شام ہے تہ خاک بھی دل مبتلا کو کبھی قرار نہ آئے گا ہوں ابھی سے حشر کا منتظر کہ نوید جلوۂ عام ہے کوئی حوصلہ ہے نہ مدعا کوئی آرزو ہے نہ التجا مرے دل میں اک تری یاد ہے مرے لب پہ اک ترا نام ہے وہاں ...

    مزید پڑھیے

    تشکیل بدر کی ہے کبھی ہے ہلال کی

    تشکیل بدر کی ہے کبھی ہے ہلال کی دنیا ہے اک شبیہ عروج و زوال کی پھولوں سے ہے لدی ہوئی ہر شاخ گلستاں رکھ لی خدا نے آبرو دست زوال کی جنت فروش حوروں کے دلال خرقہ پوش کیا پوچھتے ہو واعظ فرخندہ فال کی ان مہ وشوں کو پردے سے باہر نکال کے دنیا مٹائی جاتی ہے حسن و جمال کی مجھ کو ملا ہے وہ ...

    مزید پڑھیے