Salik Dehlvi

سالک دہلوی

سالک دہلوی کے تمام مواد

2 غزل (Ghazal)

    کچھ تغیر مرے احوال پریشاں میں نہیں

    کچھ تغیر مرے احوال پریشاں میں نہیں ایسے عالم میں ہوں جو عالم امکاں میں نہیں صبح محشر بھی دکھائی نہیں دیتی یا رب روز بد بھی تو نصیب شب ہجراں میں نہیں وحشت عشق کو ثابت قدمی بھی ہے ضرور قیس کا نقش قدم تک تو بیاباں میں نہیں ہو گیا ذوق فزائے خلش یاد مژہ کون کہتا ہے کہ لذت ترے پیکاں ...

    مزید پڑھیے

    مجھ ناتواں پہ حشر میں وہم فغاں غلط

    مجھ ناتواں پہ حشر میں وہم فغاں غلط میں گفتگو کی تاب رکھوں یہ گماں غلط تم بھی وہی کہو تو کہیں سب بجا درست میں بھی وہی کہوں تو کہے اک جہاں غلط گرمی سے اس کے حسن کی کس کا جگر جلا تشبیہ مہر و روئے نکوئے بتاں غلط کہئے اسیر خواہش سنبل کوئی ہوا دینی مثال کاکل عنبر فشاں غلط سچ ہے کہ ...

    مزید پڑھیے