مرے وہم و گماں سے بھی زیادہ ٹوٹ جاتا ہے
مرے وہم و گماں سے بھی زیادہ ٹوٹ جاتا ہے یہ دل اپنی حدوں میں رہ کے اتنا ٹوٹ جاتا ہے میں روؤں تو در و دیوار مجھ پر ہنسنے لگتے ہیں ہنسوں تو میرے اندر جانے کیا کیا ٹوٹ جاتا ہے میں جس لمحے کی خواہش میں سفر کرتا ہوں صدیوں کا کہیں پاؤں تلے آ کر وہ لمحہ ٹوٹ جاتا ہے مرے خوابوں کی بستی سے ...