بوئے گل باد صبا لائی بہت دیر کے بعد
بوئے گل باد صبا لائی بہت دیر کے بعد میرے گلشن میں بہار آئی بہت دیر کے بعد چھپ گیا چاند تو جلووں کی تمنا ابھری آرزوؤں نے لی انگڑائی بہت دیر کے بعد نرگسی آنکھوں میں یہ اشک ندامت توبہ موج مے شیشوں میں لہرائی بہت دیر کے بعد صحن گلشن میں حسیں پھول کھلے تھے کب سے ہم ہوئے خود ہی ...