موت جو میرا مقدر تھی
بہت میں نے اس مختصر زندگی میں عزیز و اقارب کے صدمات دیکھے بہت دوستوں کی جواں میتوں کو سسکتے ہوئے میں نے کاندھا دیا ہے بہت مہربانوں کی مجروح لاشوں کے تابوت مٹی کے منہ میں اتارے مگر میری بے رحم منحوس آنکھیں یہ دل دوز منظر سمیٹے ہوئے پھر نئے زخم تک مندمل ہو گئیں ہر دفعہ اپنے اشکوں ...